جب طلاق کا زبانی اعلان بیوی نے خود کرنا ہو نقد خرچ اور مہر کے طلب کرتے ہوئے اور شوہر مدعا علیہ اس حقیقت کو تسلیم کر لے، تو اسی سے طلاق مکمل ہو جاتی ہے اور طلاق کے............

جب طلاق کا زبانی اعلان بیوی نے خود کرنا ہو نقد خرچ اور مہر کے طلب کرتے ہوئے اور شوہر مدعا علیہ اس حقیقت کو تسلیم کر لے، تو اسی سے طلاق مکمل ہو جاتی ہے اور طلاق کے تصدیقی سرٹیفیکیٹ کا اجرا ایک محض رسمی کارروائی رہ جاتا ہے جس کی پابندی ضروری ہوتی ہے۔ 

Once the oral divorce has been asserted by the wife herself while seeking maintenance and dower and the said fact is admitted by the respondent-husband, the same concludes the divorce and the issuance of the divorce effectiveness certificate stands out as a mere procedural formality to be adhered to.

WP 72122/21
Nusrat Sadiq Vs Nadeem Asghar etc
Mr. Justice Anwaar Hussain
02-06-2025
2025 LHC 3883








شوہر/مدعا علیہ دعوی ناں و نفقہ کے جواب دعوی میں نابالغہ کو اپنی بیٹی تسلیم کرنے سے انکار کرے تو اس کیخلاف قذف کی کاروائی ہوگی

 اسلامی قانون اور پاکستانی فقہ میں یہ ایک مسلمہ اصول ہے کہ جب طلاق کا اعلان واضح اور غیر مبہم الفاظ میں کیا جاتا ہے اور تحریری طور پر دستاویزی شکل دی جاتی ہے تو اس کا اطلاق اس کے نفاذ کی تاریخ سے ہوتا ہے۔ اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ ایک مخصوص تاریخ کے ساتھ ایک تحریری طلاق نامہ ، جو حلف کے تحت تصدیق شدہ ہے ، اس تاریخ کو طلاق کی مؤثر تاریخ کے طور پر قائم کرتا ہے۔

It is a well-established principle in Islamic law and Pakistani jurisprudence that when a divorce is pronounced in clear, unambiguous terms and documented in writing, it becomes effective from the date of its execution. It has further been emphasized that a written divorce deed with a specific date, validated under oath, establishes that date as the effective date of divorce.

CRIMINAL REVISON NO.01-L OF 2025
Muhammad Ramzan VERSUS The State
Announced in open Court Dated 15thMay, 2025














Powered by Blogger.

Case Law Search