کورٹ میرج اور عام میرج میں فرق صرف اتنا ہے کے عام حالات میں لڑکا لڑکی کا نکاح گھر میں ہوتا ہے یا میرج ہال میں جبکہ کورٹ میرج میں نکاح عدالت میں ہوتا ہے مطلب کسی وکیل کے چیمبر میں. کورٹ میرج اکثر و بیشتر ان کیسز میں ہوتی ہے جن میں لڑکا لڑکی گھر والوں سے چھپ کر بھاگ کر شادی کرتے ہیں. لڑکا لڑکی عدالت آتے ہیں وہاں کسی وکیل سے رابطہ کرتے ہیں جو نکاح رجسٹرار کو بلا لیتا ہے.جس کے پاس نکاح کا رجسٹر ہوتا ہے۔ ایک بات یاد رہے قانون میں یہ ضروری نہیں نکاح خواہ صرف مولوی ہوگا اور نکاح رجسٹر صرف مولوی کو ہی ملے گا.قانون کے مطابق کسی بھی شخص کو متعلقہ ڈی سی نکاح رجسٹر جاری کرسکتا ہے اب آتے ہیں موضوع کی جانب تو وکیل صاحب کسی نکاح خواہ کو بلا کر لڑکا لڑکی کا نکاح کروا دیتا ہے. نکاح کے لیے لڑکا کی عمر 18 اور لڑکی کی 16 سال ہونا لازمی ہے. انکا شناخی کارڈ ہو اگر شناختی کارڈ نہیں ہے تو بے فارم یا تعلیمی اسناد ہوں جس سے عمر کا تعین ہوسکے۔ نکاح کے بعد وہی نکاح خواہ متعلقہ یونین کونسل سے نکاح رجسٹرڈ بھی کروا دیتا ہے اور یوں کورٹ میرج پوری ہو جاتی ہے.
کورٹ میرج سے جڑے مسائل؟
پسند کی شادی میں ہوتا یہ ہے کہ لڑکی کے گھر والے لڑکے پر 365 ب کے تحت اغوا کی ایف آئی آر کروا دیتے ہیں.اس صورتحال میں لڑکے کو چاہیے فوراً لڑکی کا 164 کا بیان مجسٹریٹ کے سامنے کروائے جس میں لڑکی لڑکے کے حق میں بیان دے اور ساتھ ہی لڑکے کو چاہیے وہ ضمانت قبل از گرفتاری کروائے اور ہائی کورٹ میں Quashment Of FiR کے لیے رجوع کرے. بطور ثبوت نکاح نامہ، لڑکی کے 164 کے بیان پیش کرے یوں لڑکے کی جان بڑی حد تک چھوٹ جائے گی. اگر لڑکا یہ نہیں کرتا اور لڑکی بعد میں گھر والوں کے دباؤ میں آکر لڑکے کے خلاف بیان دے دے تو لڑکا 365B کے تحت کئ سال کے لیے جیل جا سکتا ہے۔
اخلاقی نقطہ نظر ہمارے معاشرے کو پیش نظر رکھتے ہوئے؟
اوپر کی گئ باتیں تو قانون کے حوالے سے تھیں. اگر ہمارے معاشرے کے پس منظر میں دیکھا جائے تو لڑکی کا اپنے گھر سے بھاگ کر شادی کرنا بہت معیوب سمجھا جاتا ہے. گھر والوں کے لیے ذلت کا باعث بنتا ہے. ایسا قدم اٹھانے سے پہلے لڑکے اور خصوصاً لڑکی کو ہزار بار سوچنا چاہیے. اس کے ساتھ ہی والدین کی ذمہ داری ہے کہ بچوں کی شادی کرتے وقت بچوں کی مرضی رضامندی کو سامنے رکھ کر فیصلہ کریں کیوں کہ اسلام میں اولاد کی شادی کے لیے رضامندی لینا لازمی ہے. ہم اس شخص کے ساتھ ایک گاڑی میں سفر نہیں کرسکتے جو ہمیں پسند نہ ہو تو زندگی کا سفر کے لیے ہم کیسے غیر پسندیدہ شخص کا انتخاب کرسکتے ہیں. بدقسمتی سے ہوتا یہ ہے کہ والدین بغیر بتائے بغیر پوچھے رشتہ کر دیتے ہیں جس سے بعد میں مسائل پیدا ہوتے ہیں. اگر لڑکا یا لڑکی کو برادری سے باہر شادی کا کہہ دیں تو گھر میں طوفان کھڑا ہوجاتا ہے اور یہ سوچ بن گئ ہے کہ خاندان کے ویلے نکمے سے شادی کر دیں گے لیکن باہر کے پڑھے لکھے سلجھے ہوئے سے شادی نہیں کریں گے. ایسی سوچ کو ہمیں ختم کرنا ہوگا۔ یاد رکھیں اسلام میں نکاح کے لیے کوئی ذات پات برادری کا کوئی تصور نہیں ہے اور اولاد کی بھی ذمہ داری ہے جذباتی فیصلے کے بجائے صبر و تدبر سے کام لیں. اور آخری بات کہ یہ یاد رکھیں کسی عورت کی زبردستی شادی کروانا تعزیرات پاکستان کی دفعہ 498B کے تحت جرم ہے جسکی سزا 10 سال تک ہوسکتی ہے۔
What is court marriage and how is it done? What is the difference between court marriage and common marriage?The only difference between a court marriage and a general marriage is that in common circumstances, a boy and a girl is married at home or in a marriage hall, while in a court marriage, marriage is in the court, that means in a lawyer's chamber. Court marriage is often in those cases in which boys and girls run away from their family and marry. Boys and girls come to court, they contact a lawyer who calls the Nikah Registrar. Those who have a Nikah register. Remember one thing, it is not necessary in law that marriage will be only a Maulvi and only the Maulvi will get the Nikah Register According to the law, a relevant DC Nikah Register can be issued to anyone. Now they come to the topic, the lawyer calls a Nikahwah and get the boy married to a girl. For marriage, the boy's age must be, and the girl's age must be years. If there is no ID card, then there should be no form or educational credentials that can determine age. After marriage, the same nikah also gets nikah registered with the relevant Union Council and so the court marriage is completed.Problems related to court marriage?In the marriage of choice, the girl's family gets the FIR of kidnapping on the boy under In this situation, the boy should immediately make the girl's statement in front of the magistrate in which the girl gives a statement in favor of the boy and the boy should get bail before bail and return to the High Court for Quashment Of FiR ..... As proof of Nikah Nama, present the statement of the girl's possible. This is how the boy's life will be missed to a If the boy doesn't do this and the girl later comes under the pressure of the family and gives a statement against the boy, the boy can go to jail for many years under affordable B.Ethical approach to presenting our society?The above talks were regarding the law. If it is seen in the background of our society, then it is considered very important for a girl to run away from her home and marry. It causes humiliation for the family members. Before taking such a step, the boy and especially the girl should think a thousand times. Also, it is the responsibility of parents to decide when marrying their children by keeping the consent of their children in front of them because it is necessary to consent for the marriage of their children in Islam. We can't travel in a car with a person we don't like so how can we choose a person we don't like for the journey of life. Unfortunately, parents make a relationship without telling them, which causes problems later on. If a boy or a girl is told to marry outside the community, then a storm arises in the house and it has become a thought that the family members will marry a loser but will not marry the educated outside. We have to end such thinking. Remember in Islam there is no concept of caste community for marriage and children are also responsible. Instead of emotional decisions, be patient and be careful. And the last thing to remember that forcing a woman to marry is a crime under the penal of Pakistan, which can be punished for years.
0 comments:
Post a Comment